بابا حاجی
محفلین
آج تک وہ بینڈ باجے شامیانہ یاد ہے
خود کو اتنی دھوم سے سولی چڑھانا یاد ہے
تین موقع بھی دیے قاضی نے غور و فکر کے
آج تک ہو قیمتی موقع گنوانا یاد ہے
ایک نہ کافی تھی ہر مشکل سے بچنے کے لیے
ہم کو ہاں کا فیصلہ وہ احمقانہ یاد ہے
گھر جسے لائے تھے ہم روتی پکانے کے لیے
اب پکاتی ہے ہمیں اس کا پکانا یاد ہے
نہ صلائے جانتی ہے نہ کوکنگ معلوم ہے
ہاں اسے شوہر کو انگلی پر نچانا یاد ہے
اسکی ہر اک بات پر کہنا ہی پڑتا ہے بجا
اس طرح اسکا ہمیں برسوں بجانا یاد ہے
مانتے ہیں ہم حسین حادثہ ہوگا شدید
بتاؤ کے تم کو واقعہ اتنا پرانا یاد ہے
خود کو اتنی دھوم سے سولی چڑھانا یاد ہے
تین موقع بھی دیے قاضی نے غور و فکر کے
آج تک ہو قیمتی موقع گنوانا یاد ہے
ایک نہ کافی تھی ہر مشکل سے بچنے کے لیے
ہم کو ہاں کا فیصلہ وہ احمقانہ یاد ہے
گھر جسے لائے تھے ہم روتی پکانے کے لیے
اب پکاتی ہے ہمیں اس کا پکانا یاد ہے
نہ صلائے جانتی ہے نہ کوکنگ معلوم ہے
ہاں اسے شوہر کو انگلی پر نچانا یاد ہے
اسکی ہر اک بات پر کہنا ہی پڑتا ہے بجا
اس طرح اسکا ہمیں برسوں بجانا یاد ہے
مانتے ہیں ہم حسین حادثہ ہوگا شدید
بتاؤ کے تم کو واقعہ اتنا پرانا یاد ہے