آبِ حیات

سیدہ شگفتہ

لائبریرین


بسم اللہ الرحمن الرحیم

آزاد ہندی نہاد کے بزرگ فارسی کو اپنی تیغِ زبان کا جوہر جانتے ہیں۔ تخمیناً سو برس سے کل خاندان کی زبان اردو ہے۔ بزرگوں سے لے کر آج تک زبانوں کی تحقیقات میں کمال سرگرمی اور جستجو رہی۔ اب چند سال سے معلوم ہوتا ہے اس ملک کی زبان ترقی کے قدم برابر آگے بڑھا رہی ہے، یہاں تک کہ علمی زبان کے عمل میں دخل پیدا کر لیا اور عنقریب بارگاہِ علم میں کسی درجہ خاص کی کرسی پر جلوس کیا چاہتی ہے۔ ایک دن اسی خیال میں تھا اور دیکھ رہا تھا کہ کس طرح اس نے ظہور پکڑا، کس طرح قدم بہ قدم آگے بڑھی ، کس طرح عہد بعہد اس درجے تک پہنچی۔ تعجب ہوا کہ ایک بچہ شاہ جہانی بازار میں پھرتا ملے۔ شعراء اُسے اُٹھا لیں اور ملک سُخن میں پال کر پرورش کریں انجام کو یہاں تک نوبت پہنچے کہ وہی ملک کی تصنیف و تالیف پر قابض ہو جائے۔

اس حالت میں اس کے عہد بعہد کی تبدیلیاں اور ہر عہد میں اس کے باکمالوں کی حالتیں نظر آئیں، جن کی وقت بوقت کی تربیت اور اصلاح نے اس بچے کو انگلی پکڑ کر قدم قدم آگے بڑھایا۔ اور رفتہ رفتہ اس درجے تک پہنچایا کہ جو آج حاصل ہے۔ صاف نظر آیا کہ ہر عہد میں وہ جُدا جُدا رنگ بدل رہا ہے اور اس کے باکمال تربیت کرنے والے وقت بوقت ترکیب اور الفاظ سے اس کے رفتار و اطوار میں اصلاحیں کر رہے ہیں۔ چنانچہ اس لحاظ سے پانچ جلسے سامنے آئے کہ مسلسل اور متواتر قائم ہوئے اور برخاست ہوئے۔ ایک نے دوسرے کو رُخصت کیا اور نیا رنگ جمایا۔ یہاں تک کہ پانچویں جلسے کا بھی دور آیا جو کہ اب پیشِ نظر موجود ہے۔ ہر ایک جلسے میں صدر نشین اور ارکانِ انجمن نظر آئے کہ جن میں عہد بعہد کے بزرگوں کی رفتار، گفتار، وضع ، لباس جُدا جُدا ہے مگر اصلاح کے قلم سے کسی کا ہاتھ خالی نہیں اور اس کام کو ہر ایک اپنا فرض سمجھے ہوئے ہے۔ باوجود اس کے اہلِ مجلس بھی شوق کے دامن پھیلائے ہیں اور قبول کے ہاتھ سینوں پر رکھے ہیں زبانِ مذکور کی ہر جلسے میں نئی صورت نظر آئی۔ کبھی بچہ ، کبھی لڑکا، کبھی نوجوان، مگر یہ معلوم ہوا کہ دیکھتا رہے تو انھی کی آنکھوں سے دیکھتا ہے اور بولتا ہے تو انھی کی زبان سے بولتا ہے۔

غرضیکہ اس زبان کے رنگ میں ان کے رفتار ، گفتار، اوضاع ، اطوار بلکہ اس زمانے کے سامنے چال چلن پیشِ نظر تھے جس میں انھوں نے زندگی بسر کی اور کیا کیا سبب ہوئے کہ اس طرح بسر کی۔ ان کے جلسوں کے ماجرے، اور حریفوں کے وہ معرکے جہاں طبیعتوں نے تکلف کے پردے اُٹھا کر اپنے اصلی جوہر دکھا دئے۔
 
Top