آؤ مجھے رلا دو

اظہرالحق

محفلین
آؤ مجھے رلا دو
--------------------------
اتنا خون دیکھکر بھی
میری آنکھ نم نہیں ۔ ۔ ۔
میرے دل میں ذرا سا ۔۔۔
اٹھا کوئی بھی غم نہیں ۔ ۔
میں صدائے درد نکالوں ۔ ۔
اتنا بھی مجھ میں دم نہیں ۔ ۔
میں اک بجھی ہوئی شمع ہوں
مجھے جلنا سکھا دو ۔ ۔ ۔
اس الم کے عالم میں ۔ ۔
مجھے رلا دو ۔ ۔ مجھے رلا دو ۔ ۔
یہ طوفاں جو اٹھا ہے وطن میں
یہ جو آگ لگی ہے چمن میں
یہ جو دھوپ جلی ہے عدن میں
یہ جو لوگ آئے ہیں گہن میں
مجھے ان نظاروں میں بسا دو
مجھے رلا دو مجھے رلا دو
رو رہی ہے دھرتی ، روتا ہے آسماں
رو رہا شہر مرا، روتا ہے جہاں
رو رہا ہے ہر پیر و جواں
رو رہا ہے مرا پاکستاں
میرے ہی ہونٹوں کی چپ مٹا دو
مجھے رلا دو مجھے رلا دو
 

اظہرالحق

محفلین
جی نبیل آپ نے صحیح کہا کہ یہ سب داد کے لئے نہیں لکھا، دل کی آواز تھی جو آپ سے Share کی ۔ ۔۔

اب درد کے لمحوں میں ، آنکھ یہ نم ہوتی نہیں
پتھروں کے دیس میں آنکھیں ہی پتھرا گئیں
 
Top