زنگ آلود بینچ

  1. محمد تابش صدیقی

    نظم: زنگ آلود بینچ ٭ محمد تابش صدیقی

    ایک نظم احباب کی بصارتوں کی نذر باغ میں زنگ آلود اک بینچ پر کچھ فسانے لکھے ہیں، بہت پُر اثر کتنے آنسو بہائے گئے ہیں یہاں کتنے ہی غم بھلائے گئے ہیں یہاں خواب کتنے سجائے گئے ہیں یہاں کتنے ہی پَل بِتائے گئے ہیں یہاں کوئی آتا ہے آنسو بہا جاتا ہے کوئی سنگت کے لمحے بِتا جاتا ہے کوئی خواب اپنے سارے...
Top