زکی

  1. باسم

    غلاف کعبہ سے - زکی کیفی

    غلافِ کعبہ تری عظمتوں کا کیا کہنا عروسِ حُسنِ ازل کا لباسِ نور ہَے تُو گناہگار تِرا کیوں نہ چوم لیں دامن امینِ رازِ وفا، جلوہ زارِ طُور ہے تُو کمالِ فرض کا پیکر ہے تیری ہستی بھی کسی کی ذات میں خُود کو مٹادیا تُو نے ہر آن سینہ سپر ہے حرم کی خدمت میں دلوں میں نقشِ محبت جمادیا تو نے یہ تیرا...
  2. باسم

    کیا بتائیں عشق پر کیا کیا ستم ڈھائے گئے ۔ زکی کیفی

    کیا بتائیں عشق پر کیا کیا ستم ڈھائے گئے چار سو پرچم گریبانوں کے لہرائے گئے کتنے نالے ہوگئے گم قہقہوں کی گونج میں کتنے نغمے ہیں جو غم کی تال پر گائے گئے دوستوں کی دوستی نے بھی دئے ہیں کچھ فریب کچھ حسین دھوکے مگر دانستہ بھی کھائے گئے جعفر و صادق کی غداری بھی زندہ کی گئی قاسم و محمود کے قصے بھی...
Top