حیرت شملوی

  1. کاشفی

    دل کہہ رہا ہے اُن کی نظر دیکھتے ہوئے - حیرت شملوی

    غزل (حیرت شملوی) دل کہہ رہا ہے اُن کی نظر دیکھتے ہوئے دیکھیں گے کیا اِدھر وہ اُدھر دیکھتے ہوئے اُمید تھی کسے کہ گزر جائیں گے یہ دن دل پر وُفورِ غم کا اثر دیکھتے ہوئے اپنا تو حال یہ ہے کہ اک عمر کٹ گئی دنیائے دل کو زیر و زبر دیکھتے ہوئے ہوتا ہے آپ پر بھی اثر کوئی یا نہیں یہ انقلابِ شام و سحر...
Top