حیرت

  1. کاشفی

    غم نہیں یہ کہ انتظار کیا - حیرت

    غزل (عبدالمجید حیرت) غم نہیں یہ کہ انتظار کیا بلکہ یہ ہے کہ اعتبار کیا بے تعلق ہی ہم تو اچھے تھے اس تعلق نے اور خوار کیا سچ تو یہ ہے کہ دیدہ و دل کو مفت ہی میں گناہ گار کیا ہو گیا اک سکون سا حاصل جب گریباں کو تار تار کیا ہو سکا جب نہ اور کچھ ہم سے شیوہء صبر، اختیار کیا...
Top