خضر کا کام کروں
حامد اللہ افسر
درد جِس دِل میں ہو میں اُس کی دوا بن جاؤں
کوئی بیمار اگر ہو تو شِفا بن جاؤں
دُکھ میں ہلتے ہوئے لب کی میں دوا بن جاؤں
اُف وہ آنکھیں کہ ہیں بینائی سے محروم کہیں
روشنی جن میں نہیں، نور جن آنکھوں میں نہیں
میں اُن آنکھوں کے لیے نور و ضیا بن جاؤں
ہائے وہ دِل جو تڑپتا...
خضر کا کام کروں
درد جس دل میں ہو اس کی دوا بن جاؤں
کوئی بیمار اگر ہو تو شفا بن جاؤں
دُکھ میں ہلتے ہوئے لب کی دعا بن جاؤں
اُف وہ آنکھیں کہ ہیں بینائی سے محروم کہیں
روشنی جن میں نہیں نُور جن آںکھوں میں نہیں
میں ان آنکھوں کے لئے نور و ضیاء بن جاؤں
ہائے وہ دل جو تڑپتا ہوا گھر سے نکلے...