وحید قریشی

  1. سیما علی

    جدھر نگاہ اٹھی کھنچ گئی نئی دیوار۔۔۔۔وحید قریشی

    جدھر نگاہ اٹھی کھنچ گئی نئی دیوار طلسم ہوش ربا میں ہے زندگی کا شمار ہر ایک سمت مسلط ہے گھور تاریکی بجھے بجھے نظر آئے تمام شہر و دیار یہ شہر جیسے چڑیلوں کا کوئی مسکن ہو زبانیں گنگ ہیں ترساں ہیں کوچہ و بازار خود اپنی ذات میں ہم اس طرح مقید ہیں نہ دل میں تاب و تواں ہے نہ جرأت اظہار جو اپنے سینے پہ...
  2. سیما علی

    جدھر نگاہ اٹھی کھنچ گئی نئی دیوار ! وحید قریشی

    جدھر نگاہ اٹھی کھنچ گئی نئی دیوار طلسم ہوش ربا میں ہے زندگی کا شمار ہر ایک سمت مسلط ہے گھور تاریکی بجھے بجھے نظر آئے تمام شہر و دیار یہ شہر جیسے چڑیلوں کا کوئی مسکن ہو زبانیں گنگ ہیں ترساں ہیں کوچہ و بازار خود اپنی ذات میں ہم اس طرح مقید ہیں نہ دل میں تاب و تواں ہے نہ جرأت اظہار جو اپنے سینے...
Top