urdu shayeri

  1. شکیل حنیف مالیگاؤنوی

    چلو ہم ایسا کرتے ہیں

    میری ایک آزاد نظم نوجوانوں کے دلوں کی عکاس چلو ھم ایسا کرتے ھیں چلو ھم ایسا کرتے ھیں محبت چھوڑ دیتے ھیں جسے دیکھا ھے ھم تم نے وہ سپنا توڑ دیتے ھیں مجھے تم یاد مت کرنا تمہیں میں بھول جاتا ھوں نہ تم کو کچھ لکھوں گا میں نہ تو تم مجھ کو کچھ لکھنا مجھے بھی نیند آئے گی تمہیں بھی چین آئے گا مگر سن اے...
  2. شکیل حنیف مالیگاؤنوی

    یاد : ایک تازہ غزم

    اولین غزم ﴿ غزم : میری ایک نئ اختراع جس میں کم از کم ایک مکمل شعر ہوتا ہے اور باقی آزاد نظم جو اس شعر کی وضاحت کرتی ہے۔﴾ ♓یادⓂ سنو ہمدم تمہاری یاد ایسی چیز ہے جس کو بھلانا لاکھ چاہا پر بھلا ہرگز نہیں پایا تیرے آنے سے پہلے بھی تیرے جانے سے اب تک بھی نہ جانے کون کون آیا مگر تجھ سا نہیں...
Top