وہ جو خوشیوں کی آس

  1. محمود احمد غزنوی

    وہ جو خوشیوں کی آس ہوتی ہے

    وہ جو خوشیوں کی آس ہوتی ہے سب دکھوں کی اساس ہوتی ہے کاروانِ ثبات واقف ہے لبِ ساحل جو پیاس ہوتی ہے رہبرانِ وطن کی آنکھوں میں تیرگی بے لباس ہوتی ہے مدتوں کے اداس لوگوں کو اک محبت کی پیاس ہوتی ہے میرے ہاتھوں میں اب تلک شائد تیرے ہاتھوں کی باس ہوتی ہے مری سانسوں میں اب بھی...
Top