دادا مرحوم کی دو نظمیں احبابِ محفل کی نذر:
ہم لوگ
روشن پہلو
خوش ادا خوش خصال ہیں ہم لوگ
آپ اپنی مثال ہیں ہم لوگ
خیرِ امت ملا ہمیں کو خطاب
وہ عدیم المثال ہیں ہم لوگ
بات کرتے ہیں پھول جھڑتے ہیں
اتنے شیریں مقال ہیں ہم لوگ
ہر نشیب و فراز میں محتاط
برسرِ اعتدال ہیں ہم لوگ
رِستے زخموں کو قلب...