سرفراز آرش

  1. طارق شاہ

    اجنبی رنگ :::::: سرفراز آرش

    اجنبی رنگ سرفراز آرش اجنبی رنگ ، چشمِ ِتمازت میں محصُور بے نُور خوابوں کی رنگت کو روتے رہے میں پہاڑی کے ٹیلے پہ موجود تھا برف گرتی رہی، خون جمتا رہا ایک عریانی عریاں بدن کو چھپانے لگی تھی "حرارت دعاؤں کی داسی نہیں" کڑوے پانی کی چھاگل سے اسباب ٹپکائےتھے آگ بھڑکائی تھی بند رستوں میں حدت گزر گہ...
Top