سراج الدین سراج

  1. فرحت کیانی

    سب نے جب ٹھکرا دیا تھا کہہ کے دیوانہ مجھے۔ سراج الدین سراج

    سب نے جب ٹھکرا دیا تھا کہہ کے دیوانہ مجھے بھیجتے ہیں کس لیے پھولوں کا نذرانہ مجھے روزِ اول کیا سنا دی اپنی رودادِ جنوں اب تو سونے ہی نہیں دیتا ہے ویرانہ مجھے صورتِ عنواں رہے گی حشر تک میری وفا ایک شب جلنا پڑا مانندِ پروانہ مجھے بھر دیا خوش ہو کے بنیادوں میں نسلوں کا لہو کس قدر مہنگی...
Top