شناور اسحاق

  1. وقار..

    دھواں ہوتی ہوئی عمروں پہ مٹی ڈالتا جا

    بنیں گے کن صحیفوں کے فسانے بادشاہا یہ میرے رائگاں ہوتے زمانے بادشاہا دھواں ہوتی ہوئی عمروں پہ مٹی ڈالتا جا چلیں تا حشر تیرے کارخانے بادشاہا شکستہ آئینوں کی سسکیاں ہیں اور میں ہوں جہاں تیرے وہیں میرے ٹھکانے بادشاہا پرو جاتا ہے کوئی دستِ بے آواز ہر شب مری تسبیح میں گندم کے دانے بادشاہا بدل کر بھیس...
Top