غزل
اکثر اپنے درپئے آزار ہو جاتے ہیں ہم
سوچتے ہیں اِس قدر ، بِیمار ہوجاتے ہیں ہم
مُضْطَرِب ٹھہْرے ، سو شب میں دَیر سے آتی ہے نِینْد!
صُْبْح سے پہلے مگر ، بیدار ہو جاتے ہیں ہم
نام کی خواہش، ہَمَیں کرتی ہے سرگرْمِ عَمَل
اِس عَمَل سے بھی مگر، بیزار ہوجاتے ہیں ہم
جُھوٹا وعدہ بھی اگر...
چلتے رہے تو کون سا اپنا کمال تھا
یہ وہ سفر تھا جس میں ٹھہرنا محال تھا
اک دوسرے کا قرب ہوا خوف میں نصیب
اب شہر میں ہر اک کو ہر اک کا خیال تھا
رہتی تھی اس میں آٹھ پہر اک چہل پہل
رونق میں دل کا شہر کبھی بے مثال تھا !
میں خود میں گم تھی اور مجھے اپنی خبر نہ تھی
دیکھا جو آئینہ تو عجب میرا حال تھا...
جو ملا اس سے گزارا نہ ہوا
جو ہمارا تھا ، ہمارا نہ ہوا
ہم کسی اور سے منسوب ہوئے
کیا یہ نقصان تمہارا نہ ہوا
بے تکلّف بھی وہ ہوسکتے تھے
ہم سے کوئی اشارہ نہ ہوا
دونوں ایک دوسرے پہ مرتے رہے
کوئی بھی اللہ کو پیارا نہ ہوا
شاعر :- طاہر فراز
مرتب :- عاجز...
سوکھے ہونٹ، سلگتی آنکھیں، سرسوں جیسا رنگ
برسوں بعد وہ دیکھ کے مجھ کو رہ جائے گا دنگ
ماضی کا وہ لمحہ مجھ کو آج بھی خون رلائے
اکھڑی اکھڑی باتیں اس کی، غیروں جیسے ڈھنگ
تارہ بن کے دور افق پر کانپے، لرزے، ڈولے
کچی ڈور سے اڑنے والی دیکھو ایک پتنگ
دل کو تو پہلے ہی درد کی دیمک چاٹ گئی تھی
روح کو...