شہباز رسول فائق

  1. عمر سیف

    وہ شخص بچھڑتے ہوئے کم بول رہا تھا

    وہ شخص بچھڑتے ہوئے کم بول رہا تھا آنکھوں میں مگر ہجر کا غم بول رہا تھا دیکھا یہ کرشمہ بھی سرِ دورِ مظالم میں چُپ تھا مگر میرا قلم بول رہا تھا اِک ہاتھ سے باردو تھا بیوپار تھا جاری اِک ہاتھ میں اُلفت کا علم بول رہا تھا سُنتے رہے ہر شخص کے اندر کی کہانی ہر شخص میں اِک رنج و الم بول...
Top