سائل دہلوی

  1. سیما علی

    ملے غیروں سے مجھ کو رنج و غم یوں بھی ہے اور یوں بھی۔

    ملے غیروں سے مجھ کو رنج و غم یوں بھی ہے اور یوں بھی وفا دشمن جفا جو کا ستم یوں بھی ہے اور یوں بھی کہیں وامق کہیں مجنوں رقم یوں بھی ہے اور یوں بھی ہمارے نام پر چلتا قلم یوں بھی ہے اور یوں بھی شب وعدہ وہ آ جائیں نہ آئیں مجھ کو بلوا لیں عنایت یوں بھی ہے اور یوں بھی کرم یوں بھی ہے اور یوں بھی عدو...
Top