پرتو روہیلہ

  1. محمد وارث

    غزل - دکھ تو مضمر ہی میری جان میں تھے - پرتو روہیلہ

    دکھ تو مضمر ہی میری جان میں تھے میرے دشمن مرے مکان میں تھے ناخدا سے گِلہ نہ موسم سے میرے طوفاں تو بادبان میں تھے سب شکاری بھی مل کے کیا کرتے شیر بیٹھے ہوئے مچان میں تھے یہ قصیدے جو تیری شان میں ہیں یہ قصیدے ہی اس کی شان میں تھے یہ جو تیری وفا کے گاہک ہیں یہ ابھی دوسری دکان میں تھے تیشۂ وقت...
Top