ردیف ہوتا

  1. ظ

    کاش ایسا کوئی منظر ہوتا - طاہر فراز

    کاش ایسا کوئی منظر ہوتا مرے کاندھے پر ترا سر ہوتا جمع کرتا جو میں آئے ہوئے سنگ سر چھپانے کے لیئے گھر ہوتا اس بلندی پہ بہت تنہا ہوں کاش میں سب کے برابر ہوتا اس نے الجھا دیا دنیا میں مجھے ورنہ ایک اور قلندر ہوتا شاعر : نامعلوم
Top