کراچی اور برق

  1. کاشفی

    اک دامن میں پھول بھرے ہیں، اک دامن میں آگ ہی آگ - شو رتن لال برق پونچھوی

    غزل (شو رتن لال برق پونچھوی) اک دامن میں پھول بھرے ہیں، اک دامن میں آگ ہی آگ یہ ہے اپنی اپنی قسمت، یہ ہیں اپنے اپنے بھاگ راہ کٹھن ہے، دور ہے منزل، وقت بچا ہے تھوڑا سا اب تو سورج آگیا سر پر، سونے والے اب تو جاگ پیری میں تو یہ سب باتیں زاہد اچھی لگتی ہیں ذکر عبادت بھری جوانی میں، جیسے بےوقت کا...
  2. کاشفی

    جب ترا آسرا نہیں ملتا - شو رتن لال برق پونچھوی

    غزل (شو رتن لال برق پونچھوی) جب ترا آسرا نہیں ملتا کوئی بھی راستا نہیں ملتا اپنا اپنا نصیب ہے پیارے ورنہ دنیا میں کیا نہیں ملتا تو نے ڈُھونڈا نہیں تہ دل سے ورنہ کس جا خدا نہیں ملتا لوگ ملتے ہیں پھر بچھڑتے ہیں کوئی درد آشنا نہیں ملتا ساری دنیا کی ہے خبر مجھ کو صرف اپنا پتا نہیں ملتا حسرتیں...
Top