کراچی اور امروہہ

  1. کاشفی

    مصحفی ہو چکا ناز، منہ دکھائیے بس - مصحفی غلام ہمدانی

    غزل (مصحفی غلام ہمدانی) ہو چکا ناز، منہ دکھائیے بس غصہ موقوف کیجے، آئیے بس فائدہ کیا ہے یوں کھنچے رہنا میری طاقت نہ آزمائیے بس "دوست ہوں میں ترا" نہ کہیے یہ حرف مجھ سے جھوٹی قسم نہ کھائیے بس آپ کو خوب میں نے دیکھ لیا تم ہو مطلب کے اپنے جائیے بس مصحفی عشق کا مزہ پایا دل کسی سے نہ اب لگائیے بس
  2. کاشفی

    مصحفی اب مجھ کو گلے لگاؤ صاحب - مصحفی غلام ہمدانی امروہوی

    غزل (مصحفی غلام ہمدانی) اب مجھ کو گلے لگاؤ صاحب یک شب کہیں تم بھی آؤ صاحب روٹھا ہوں جو تم سے میں تو مجھ کو آ کر کے تمہیں مناؤ صاحب بیٹھے رہو میرے سامنے تم از بہرِ خدا نہ جاؤ صاحب کچھ خوب نہیں یہ کج ادائی ہر لحظہ نہ بھوں چڑھاؤ صاحب رکھتے نہیں پردہ غیر سے تم جھوٹی قسمیں نہ کھاؤ صاحب در گزرے...
Top