رہی معیری

  1. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری داغِ تنہائی۔از رہی معیری

    آں قدر با آتشِ دل ساختم تا سوختم بے تو اے آرامِ جاں! یا ساختم یا سوختم میں نے اس قدر آتشِ دل کے ساتھ موافقت کی کہ میں جل گیا۔اے آرامِ جاں! تیرے بغیر یا میں نے موافقت کی یا جل گیا۔ سردمہری بیں کہ کس بر آتشم آبے نزد گرچہ ہمچوں برق از گرمی سراپا سوختم (لوگوں کی) سرد مہری دیکھ کہ میں اگرچہ مثلِ...
Top