قاضی حبیب الرحمٰن

  1. نوید صادق

    حمدیہ قصیدہ ۔۔۔ قاضی حبیب الرحمٰن

    قاضی حبیب الرحمٰن حمدیہ قصیدہ زوروں پر ہے چشمہء نور اپنا ظرف، اپنا مقدور! شمسِ حقیقت کے ہوتے سارے وہم و گُماں کافور ایک ہَوا کی آہٹ پر ناچ اُٹھا شہرِ مَزمور! کسی خیال کی لذّت میں رہتا ہے غم بھی مَسرور ایک خَلا کی نسبت سے دل ہے خَلوت سے مَعمور جیسے ہے ہر چیز، یہاں...
  2. نوید صادق

    عریاں ہیں ان کہی کے تقاضے نگاہ میں ۔۔۔۔ قاضی حبیب الرحمٰن

    غزل عریاں ہیں ان کہی کے تقاضے نگاہ میں کن منزلوں کا درد چمکتا ہے راہ میں اک سیلِ زندگی ہے کہ تھمتا نہیں کہیں دیکھو تو کوئی اُس نگہِ بے پناہ میں عکسِ بدن سے یوں ہوئی گلنار ہر نگاہ تمئیز اٹھ گئ ہے سپید و سیاہ میں پھلتی نہیں جو شاخِ تماشا پھر اس سے کیا رقصاں ہو لاکھ رنگِ نمو، ہر...
Top