نیند سے آنکھ کھلی ہے

  1. عؔلی خان

    نیند سے آنکھ کھلی ہے، ابھی دیکھا کیا ہے - (شاہد کبیر)

    نیند سے آنکھ کھلی ہے، ابھی دیکھا کیا ہے دیکھ لینا ابھی کچھ دیر میں دنیا کیا ہے باندھ رکھّا ہے کسی سوچ نے گھر سے ہم کو ورنہ اپنا دَر و دِیوار سے رِشتہ کیا ہے ریت کی، اینٹ کی، پتھّر کی ہوں یا مٹّی کی کِسی دِیوار کے سایے کا بھروسہ کیا ہے اپنی دانست میں سمجھے کوئی دُنیا شاہؔد ورنہ ہاتھوں میں...
Top