نجم کاکوی

  1. محمد شان محسن

    جلائے جاتے ہیں مجھ کو رلائے جاتے ہیں۔ نجم کاکوی

    جلائے جاتے ہیں مجھ کو رلائے جاتے ہیں ستم تو یہ ہے کہ وہ مسکرائے جاتے ہیں فسانۂ غم ہستی سنائیں کیا ہمدرد بنائے جاتے ہیں ہم اور مٹائے جاتے ہیں پلائی ہے ہمیں ساقی نے اس قدر شب بھر خمار آنکھوں میں ڈگمگائے جاتے ہیں کوئی سنے نہ سنے داستانِ دل اپنی ہم اپنے آپ کو ہر دم سنائے جاتے ہیں سنا رہا...
Top