سنے جو غور سے ، تحریر بول سکتی ھے
تُو میرے غم سے مجھے میر بول سکتی ھے
مِری زباں ،میرے پیروں کو باندھنے والو
میں چپ رھا تو یہ زنجیر بول سکتی ھے
تمھارے جھُوٹ پہ سن لو اگر نہ بولا میں
میرے خمیر کی تعمیر بول سکتی ھے
غریبِ شہر کی جاگیر اُسکے بچے ھیں
امیرِ شہر یہ جاگیر...