غزل
نئے زمانے کی رفتار دیکھ کر چلیے
مگر ہے راستہ دشوار دیکھ کر چلیے
میں جانتا ہوں کہ یہ شہر ہے مگر پھر بھی
ملیں گے بھیڑئیے خونخوار دیکھ کر چلیے
یہ سر پہ آپ کے اجداد کی امانت ہے
گرے نہ سر سے یہ دستار دیکھ کر چلیے
نہ سر اٹھے ، جو ملے ، سر اٹھانے کی فرصت
کہ سر پہ فرض کا ہے بار دیکھ...