ناصرہ زبیری

  1. پ

    نظم-ناصرہ زبیری

    ،میرے ھمسفر تجھے کیا خبر یہ جو وقت ھے کسی دھوپ چھاؤں کے کھیل سا اسے دیکھتے، اسے جھیلتے میری آنکھ گرد سے اٹ گئی میرے خواب ریت میں کھو گئے میرے ہاتھ برف سے ہو گئے میرے بے خبر، تیرے نام پر وہ جو پھول کھلتے تھے ہونٹ پر وہ جو دیپ جلتے تھے بام پر وہ نہیں رہے ۔۔۔۔وہ نہیں رہے...
Top