محمود الحق

  1. بزم خیال

    دانش کی روشنی، علم کا سمندر

    حکمت و دانائی ایک ایسی روشنی ہے جس کا پھیلاؤ وسیع ہے اور رکاوٹ ہونے سے وہیں جمع نہیں ہوتی بلکہ منعکس ہو کر راستہ بدل لیتی ہے جبکہ علم سیکھنا پڑھنے لکھنے سننے سے جڑا ہے جو پانی کے بہاؤ کی مانند ایک محدود راستہ میں سفر پر گامزن رہتا ہے جہاں رکاوٹ ہو تو اپنی طاقت کو وہیں پر جمع کر کے زور میں اسی...
  2. بزم خیال

    منزل ایک- الگ الگ قطب ستارہ

    زندگی کے راستے فیصلوں کے محتاج نہیں ہوتے۔ بلکہ اسباب کی پگڈنڈیاں راستوں کی نشاندہی میں بدل جاتی ہیں ۔ عقل ، فہم اور شعور کا ادراک تقدیر سے جدا نہیں ہوتا ۔آنکھ جس منظر کو دیکھتی ہے۔ اسی کا عکس پردے پر نمودار ہوتا ہے ۔ ہوائیں تیز ہو جائیں تو آندھیوں کی پشین گوئی کرتی ہیں ۔ بادل بھاگتے بھاگتے...
  3. بزم خیال

    ماں تجھے سلام

    ماں ایک رشتہ ، ایک جذبہ ، قربانی کی مثال ، محبتوں کا گہوارہ ، خوشیوں کا پہناوہ ، غموں کے بادل سے اوپر صبر کے پہاڑ کی چوٹی ۔ گود اپنی میں سر سہلاتی ،پیار سے تھپتھپاتی ، آنکھوں سے جھولا جھولاتی ۔ راتوں میں تیری دھڑکنوں کا پہرہ ، انگلی ہی تیری میرا سہارا ، قدموں کا راستہ ،سانسوں سے...
  4. بزم خیال

    عشقِ بیکراں

    اللہ کی محبت کا دم بھریں تو دو گھونٹ پانی حلق سے نیچے نہ اترے۔ قلب سنبھالے نہ سنبھلے۔سجدہ میں سر اترے تو عرش سے رحمتوں کی سوغات برسے۔ دروازے وکھڑکی پہ متوالے دستک سے محبت پانے کو محفل میں جھکتے عشقِ ہوا بن کر بے خود ہو جائیں۔دستکِ ہاتھ کا وہ جنون کبھی دستکِ ہوا کی ہمسری نہیں کر سکا۔نظروں کے...
  5. بزم خیال

    یہ جینا بھی کیا جینا ہے

    انسان اپنی سوچ کے دھارے میں بہنے اور بہانے کے عمل سے دوچار رہتا ہے ۔ کبھی خوشی سمیٹتا تو کبھی غموں کے جام چھلکاتا ہے ۔ جینے کے نت نئے انداز لبادے کی طرح اوڑھے جاتے ہیں ۔ مگر جینا کفن کی طرح ایک ہی لبادے کا محتاج رہتا ہے ۔ برداشت دکھ جھیلنے اور درد سہنے میں طاقت کی فراہمی کا بندوبست کرتی ہے ۔...
  6. بزم خیال

    برقی پیغامات

    رات کے پچھلے پہر جب انسان دنیا و مافیا سے بے نیاز خواب خرگوش کے مزے لے رہا ہوتا ہےتو بعض اوقات شدید پیاس کا احساس بند آنکھ کھول کر پانی تک رسائی کا راستہ دکھاتا ہے۔ ہاتھ لمبا کر کے گلاس اُٹھایا جاتا ہے اور ہونٹوں سے لگا کر غٹا غت حلق سے نیچے اُتار لیا جاتا ہے۔ مشن مکمل ہونے پر آنکھیں پھر سے بند...
  7. بزم خیال

    پنکھڑی پر خار

    تحریر : محمودالحق آج جب میں بیدار ہوا تو انتہائی خاموش فضا معلوم ہوئی سوگوار کا لفظ مجھے مناسب معلوم نہیں ہوتا یہاں ، کیونکہ میرے اندر خاموشی اپنے ترنم سے محو رقص تھی۔ مگر ارد گرد کا ماحول درد تنہائی سے کراہ نہیں رہا تھا۔ ان کا کراہنا ہی مجھے سوگواری کا باعث ہوتا ہے۔ بستر کو چھوڑنا ایک...
Top