محمد یعقوب اسی

  1. محدثہ

    غزل برائے اصلاح

    میرے آنگن میں لوگو یہ خوشبو کے انبار کیسے فقط اک تصور سے حریمِ جاں میں بہار کیسے زمیں بوس ہوئی جس شاخ کو بھی تھاما سہارے کیلئے تُو ہی بتا میرے قاتل ! کروں تجھ پہ اعتبار کیسے ؟ مقفل ہی رہے زنداں اور مضطر یہ میری جاں رہی غافل خودی جو، بظاہر غلامیوں سے فرار کیسے تیرے ہوتے بے نِشاں ہو چکی ذات...
Top