محمد علی مضطر عارفی

  1. فاتح

    وہ ہنسنے کو تو ہنس رہا ہوئے گا ۔ چوہدری محمد علی مضطرؔ

    وہ ہنسنے کو تو ہنس رہا ہوئے گا مگر حال اس کا برا ہوئے گا مرا اس سے جو فاصلہ ہوئے گا مجھے بھی نہ اس کا پتا ہوئے گا وہ لمحہ جو امسال رک کر ملا خدا جانے کب کا چلا ہوئے گا جسے میرے ایماں کا بھی علم ہے وہ جھوٹا نہیں تو خدا ہوئے گا جمائی ہے سرخی جو اخبار نے سنا اس کو، تیرا بھلا ہوئے گا وہ آئے گا...
Top