مرزا رضا برق

  1. سیما علی

    پردہ الٹ کے اس نے جو چہرا دکھا دیا۔۔۔مرزا رضا برق

    پردہ الٹ کے اس نے جو چہرا دکھا دیا رنگ رخ بہار گلستاں اڑا دیا وحشت میں قید دیر و حرم دل سے اٹھ گئی حقا کہ مجھ کو عشق نے رستا بتا دیا پھر جھانک تاک آنکھوں نے میری شروع کی پھر غم کا میرے نالوں نے لگا لگا دیا انگڑائی دونوں ہاتھ اٹھا کر جو اس نے لی پر لگ گئے پروں نے پری کو اڑا دیا سیکھی...
Top