مجاہد کی اذاں

  1. م

    بظاہر یہ جو تصویرِ جہاں معلوم ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔ پروفیسر انور جمیل

    غزل بظاہر یہ جو تصویر جہاں معلوم ہوتی ہے مرے اعمال ہی کی ترجماں معلوم ہوتی ہے سنائی ہے جو رودادِ قفس تو نے مجھے ہمدم ارے یہ تو مری ہی داستاں معلوم ہوتی ہے قدم اٹھنے لگے ہیں خود بخود اب جانبِ مقتل محبت آج کچھ کچھ مہربان معلوم ہوتی ہے وصالِ یار کا پھر سے یہ کس نے تذکرہ چھیڑا شہادت کی...
Top