آج ایک کوئٹہ ہوٹل پر ایک گلاس کو پا بہ زنجیر دیکھا (حالانکہ پا تو اُن کے ہوتے نہیں، گردن میں طوق کہا جائے تو شاید چلے گا لیکن افسوس کہ خاطر خواہ گردن بھی نہیں ہوتی :) ) ۔ یعنی گلاس بے چارہ زنجیر سے بندھا ہوا تھا (اور تب بھی رقص کرنے سے عاجز تھا، شاید اس کی ملاقات مہدی حسن صاحب سے نہ ہو سکی...