جِگرمُرادآبادی

  1. طارق شاہ

    جگر اِک مئے بےنام، جو اِس دِل کے پیمانے میں ہے (جِگرمُرادآبادی )

    غزلِ جِگرمُرادآبادی اِک مئے بےنام، جو اِس دِل کے پیمانے میں ہے وہ کِسی شِیشے میں ہے، ساقی، نہ میخانے میں ہے پُوچھنا کیا، کتنی وُسعت میرے پیمانے میں ہے سب اُلٹ دے ساقیا! جِتنی بھی میخانے میں ہے یوں توساقی، ہرطرح کی، تیرے میخانے میں ہے وہ بھی تھوڑی سی، جو اُن آنکھوں کے پیمانے میں ہے...
Top