غذا ہائے تَبَر

  1. عؔلی خان

    غذا ہائے تَبَر دِکھتا نَہیں ہے - (غزل)

    *~* غزل *~* غذا ہائے تَبَر دِکھتا نَہیں ہے ہوا کو اَب شَجر دِکھتا نَہیں ہے سجایا آپ نے ہے گھر کو ایسے مُجھے اَپنا بھی گھر دِکھتا نَہیں ہے کہیں پتھّر جو مِل جائیں تو اُن کو اُچھالو ! اَب کہ سر دِکھتا نَہیں ہے اُسی ساحل کے چرچے شہر مِیں ہیں جہاں اَب کوئی گھر دِکھتا نَہیں ہے...
Top