غضب شاعری، کچھ کم ہے،

  1. طارق شاہ

    فانی فانی شوکت علی خاں فانؔی بدایونی ::::: وہ جی گیا جو عِشق میں جی سے گُزر گیا :::::: Fani Badayuni

    غزل وہ جی گیا جو عِشق میں جی سے گُزر گیا عیسیٰ کو ہو نَوِید کہ بیمار مر گیا آزاد کُچھ ہُوئے ہیں اَسِیرانِ زندگی یعنی جمالِ یار کا صدقہ اُتر گیا دُنیا میں حالِ آمد و رفتِ بَشر نہ پُوچھ بے اختیار آ کے رہا ، بے خبر گیا شاید کہ شام ِہجر کے مارے بھی جی اُٹھیں صُبحِ بہار ِحشر کا چہرہ اُتر گیا آیا...
  2. طارق شاہ

    شفیق خلش ::::: جان لینے کو یہ احساس کہِیں کُچھ کم ہے ::::: Shafiq Khalish

    غزل جان لینے کو یہ احساس کہِیں کُچھ کم ہے پیار مجھ سے تمھیں پہلا سا نہیں، کُچھ کم ہے زیست، کب اُس کے تخیّل سے حَسیں کُچھ کم ہے اب بھی صُورت ہے وہی دِل کے قرِیں، کُچھ کم ہے اُن پہ دعویٰ ،کہ ہیں پریوں سے حَسِیں، کُچھ کم ہے کون کہہ سکتا ہے حُوروں سی نہیں، کُچھ کم ہے رُخِ سیماب پہ...
Top