فعلن فعلن فعلن فعلن

  1. راشد ماہیؔ

    اک کاوش برائے اصلاح

    یاں راز دفن ہیں تمام اے دل کبھی پی نینوں کے جام اے دل آیا دیوانوں میں نام اے دل اب ہونے دے بدنام اے دل ان آنکھوں سے آغاز ہوا چھوڑاب فکرِ انجام اے دل جس ذات سے اپنی وقعت ہے اسی ذات میں ہو گمنام اے دل کوئی دل میں بیٹھا ہو تو کریں کیوں سرِ طور کلام اے دل جب وہ پلٹے گا آجائے قبل از...
Top