آفتاب حسین

  1. فرخ منظور

    قدم قدم پہ کسی امتحاں کی زد میں ہے ۔ آفتاب حسین

    قدم قدم پہ کسی امتحاں کی زد میں ہے زمین اب بھی کہیں آسماں کی زد میں ہے ہر ایک گام اُلجھتا ہوں اپنے آپ سے میں وہ تیر ہوں جو خود اپنی کماں کی زد میں ہے وہ بحر ہوں جو خود اپنے کنارے چاٹتا ہے وہ لہر ہوں کہ جو سیلِ رواں کی زد میں ہے میں اپنی ذات پہ اصرار کر رہا ہوں، مگر یقیں کا کھیل مسلسل گماں...
Top