فرحان

  1. فرحان محمد خان

    غزل برائے اصلاح "فاعلاتن فاعلاتن فاعلن"

    چھوڑ سب ہی دھیان تُو بھی عشق کر بات لے دل مان تُو بھی عشق کر جسم کی ضد ہے تو بس کارِ ہوس روح کی لے مان تُو بھی عشق کر میں بھی تجھ سے کرتا ہوں تو بھی تو کر رب کا ہے فرمان تُو بھی عشق کر چھوڑ دے واعظ جنت دوزخ کو اب سن لے اے نادان تُو بھی عشق کر اُس خدا کی ذات بھی مل جائے گی...
Top