فرحاں کی شاعری

  1. فرحان عباس

    آج سے میں بھی سیاسی ہوگیا

    السلام علیکم: کافی عرصہ پہلے لکھے اشعار جنہیں آج وزن میں لایا گیا ہے ، سر محمد یعقوب آسی سر الف عین اور تمام اساتذہ سے اصلاح کی گزارش ہے فاعلاتن فاعلاتن فاعلن وہ مرے وعدوں سے راضی ہو گیا آج سے میں بھی سیاسی ہو گیا جرم ہے اپنی زباں اب تو یہاں پڑھنا لکھنا سب اے بی سی ہو گیا جو بھی انکے من...
  2. فرحان عباس

    کاش ہوتا عشق محمد میں فرحاں

    السلام علیکم سر محمد یعقوب آسی سر الف عین ایک غزل اصلاح کیلئے بحر: فاعلاتن مستفعلن فاعلاتن ۱. عقل والوں میں کوئی ناداں نہ ہوتا دنیا میں پھر جینا بھی آساں نہ ہوتا ۲. خاک ہوتا، شعلہ بیاں اور شاعر جان جاں گر تو دشمن جاں نہ ہوتا ۳. قابو کرلیتے خواہشوں کو اگر ہم غیر ہاتھوں میں یہ گریباں نہ ہوتا ۴...
  3. فرحان عباس

    خوب کار بے کار کرتے ہیں

    السلام علیکم اساتذہ کرام سے اصلاح کیلئے ایک غزل پیش ہے. بحر خفیف.... افاعیل. فاعلاتن مفاعلن فعلن ‏@الف عین محمد یعقوب آسی ادب دوست ۱. خوب کار بے کار کرتے ہیں زخم دل کے شمار کرتے ہیں ‏۲. ہم جنہیں کچھ نہیں تھا آتا آپ کا انتظار کرتے ہیں ‏۳. تم سنوارو اسی سبب جاناں غلطیاں بار بار کرتے ہیں ‏۴. دل...
  4. فرحان عباس

    عقل تو امتحان میں آئی

    السلام علیکم. اساتذہ کرام سے اصلاح کیلئے ایک طرحی غزل پیش کرتا ہوں. ‏@الف عین ‏@محمد وارث ۱. ﺍﺳﮑﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﮐﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﺋﯽ ﺟﺎﻥ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﺋﯽ ۲. ﻭﮦ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﭘﮩﻠﻮ ﻣﯿﮟ ﺁﮐﺮ ﺑﺎﺕ ﮐﯿﻮﮞ ﺍﯾﺴﯽ ﺩﮬﯿﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﺋﯽ ۳. ﺟﺲ ﻧﮯ ﭼﮭﻮﮌﺍ ﻓﻀﻮﻝ ﮔﻮﺋﯽ ﮐﻮ ﻗﺪﺭ ﺍﺳﮑﯽ ﺯﺑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺁﺋﯽ ۴. ﺻﻨﻒ ﻧﺎﺯﮎ ﻧﮯ ﺟﺐ ﺣﺠﺎﺏ ﻟﯿﺎ ﺗﺐ ﺳﮯ ﺍﻣﻦ ﻭ ﺍﻣﺎﻥ ﻣﯿﮟ...
  5. فرحان عباس

    رباعی

    السلام علیکم. ‏@الف عین محمد یعقوب آسی محمد اسامہ سرسری اوزان 1,2,4 مفعول مفاعیل مفاعیل فعل ‏۳.مفعولن مفعولن مفعول فعول ‏ جب نفس پہ تیرے کوئی زنجیر نہیں انساں کی بھی جو کرتا تو توقیر نہیں فرحاں کس منہ سے شکوہ کرتا ہے اور کہتا ہے دعاؤں میں کیوں تاثیر نہیں
  6. فرحان عباس

    ہائیکو

    السلام علیکم سر الف عین ۱. باقی سب بھولا ہوں دل میں میرے رہتا ہے بس اک رب اور تو ‏۲. ہائے وہ منظر اسکا مجھ سے ٹکرانا اور پھر مسکراہٹ
  7. فرحان عباس

    کبھی جو تری چشم نم دیکھتے ہیں

    السلام علیکم محمد یعقوب آسی ‏@الف عین ‏@محمد وارث بحر متقارب مثمن سالم فعولن فعولن فعولن فعولن زمین غالب ‏۱. کبھی جو تری چشم نم دیکھتے ہیں نکلتا ہوا اپنا دم دیکھتے ہیں ‏۲. ہمیں کیا رقیبوں سے لینا و دینا فقط ہم صنم کا ستم دیکھتے ہیں ‏۳. عروض غزل سیکھ گئے ہم بھی یاروں ابھی اپنا زور قلم دیکھتے...
Top