فضلِ حق

  1. فرحت کیانی

    غزل۔ تھا پسِ محمل رخِ لیلی تو افسانہ ہوا۔ فضلِ حق

    تھا پسِ محمل رخِ لیلی تو افسانہ ہوا سب کی نظروں میں رہا تو قیس دیوانہ ہوا موجِ خوں کے واسطے پیدا ہوا کہتے ہیں دل جب مرے سینے میں در آیا تو غمخانہ ہوا جاں کے دو انداز تھے وحشت نے دونوں لے لئے اک جلا شمع کی صورت، ایک پروانہ ہوا عقل سے انسان کو معبد کی دربانی ملی دل کے رستے پر چلا تو...
Top