فانی

  1. طارق شاہ

    فانی گُزرے گی اب نہ غم کا مداوا کئے بغیر

    غزل فانی بدایونی گُزرے گی اب نہ غم کا مداوا کئے بغیر بنتی نہیں اَجَل سے تقاضہ کئے بغیر دل کامیابِ شوق ہے بے منّتِ نِگاہ جلوے ہیں دِلفریب تماشا کئے بغیر الله رے اعتمادِ محبّت، کہ آج تک ہر درد کی دوا ہیں وہ اچھّا کئے بغیر وہ جان ہی نہیں جو نہ ہو جائے نذرِ دوست دل ہی نہیں ہے اُس کی...
  2. محمد وارث

    فانی اک معمّہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا - فانی بدایونی

    خلق کہتی ہے جسے دل ترے دیوانے کا ایک گوشہ ہے یہ دنیا اسی ویرانے کا اک معمّہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا زندگی کاہے کو ہے خواب ہے دیوانے کا حُسن ہے ذات مری، عشق صفَت ہے میری ہوں تو میں شمع مگر بھیس ہے پروانے کا کعبہ کو دل کی زیارت کے لیے جاتا ہوں آستانہ ہے حرم میرے صنم خانے کا مختصر قصّہٴ غم...
  3. طارق شاہ

    فانی " ڈرو نہ تم کہ نہ سُن لے کہِیں خُدا میری " (شوکت علی خاں فانی بدایونی)

    غزلِ شوکت علی خاں فانی بدایونی ڈرو نہ تم کہ نہ سُن لے کہِیں خُدا میری کہ رُوشناسِ اجابت نہیں دُعا میری وہ تم، کہ تم نے جفا کی تو کچھ بُرا نہ کِیا وہ میں، کہ ذکر کے قابل نہیں فغاں میری چلے بھی آؤ، کہ دنیا سے جا رہا ہے کوئی سُنو، کہ پھر نہ سُنو گے تم التجا میری کچھ ایسی یاس سے،...
  4. محمد وارث

    فانی غزل - ضبط اپنا شعار تھا، نہ رہا - فانی بدایونی

    ضبط اپنا شعار تھا، نہ رہا دل پہ کچھ اختیار تھا، نہ رہا دلِ مرحوم کو خدا بخشے ایک ہی غم گسار تھا، نہ رہا موت کا انتظار باقی ہے آپ کا انتظار تھا، نہ رہا اب گریباں کہیں سے چاک نہیں شغلِ فصلِ بہار تھا، نہ رہا آ، کہ وقتِ سکونِ مرگ آیا نالہ نا خوش گوار تھا، نہ رہا ان کی بے مہریوں کو کیا...
Top