دل دریا سمندروں ڈنگھے

  1. پ

    مجید امجد نظم - دل دریا سمندروں ڈنگھے - مجید امجد

    دل دریا سمندروں ڈونگھے----------------------- اتنی آنکھیں، اتنے ماتھے، اتنے ہونٹ چشمکیں، تیور، تبسم ، قہقہے اس قدر غماز ، اتنے ترجماں اور پھر بھی لاکھ پیغام ان کہے لاکھ اشارے جو ہیں ان بوجھے ابھی لاکھ باتیں جو ہیں گویائی سے دور دور---- دل کے کنج ناموجود میں روز شب موجود ، ناصبور! کون...
Top