بنتِ شبیر

  1. بنت عائشہ

    ذرا سوچیں!

    مجبوریوں کا عذاب نازل ہو چکا ہے . ہم کیوں نہیں سمجتے . دولت کی تمنا دلبروں کو دور کر دیتی ہے . انسان غریبی کا لقمہ نہیں کہاتا اور جدائی کا زہر کھالیتا ہے. اپنے پیاروں کو جدا کر کہ کونسا موزیک سنو گے ؟ غریبی کہ اندیشے سے نکل کر تم اور بڑے اندیشوں میں مبتلا ہو چکے ہو . تم سب ایک دوسرے کی یاد میں...
  2. بنت عائشہ

    دل کی سرگوشیاں

    درد کی شدت میں اکثر یہ خیال آتا ہے اور مجھے اپنے رب پہ بہت پیار آتا ہے کہ جب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کثرت گناہوں کی بڑھ جاتی ہوگی محبت میرے رب کی جوش میں آتی ہوگی میری تکلیفوں کو سبب بناتی ہوگی میری پاکی کا ساماں کرتی ہوگی جیسے زرد پتوں کو ہوا اڑا لے جاتی ہے میرے گناہوں کو بھی ایسے جھاڑتی ہوگی میری...
Top