احمد وصال

  1. احمد وصال

    میں نے تمھارے ہجر کی یوں دیکھ بھال کی

    مَیں نے تُمھارے ہِجر کی یُوں دیکھ بھال کی جیسے عَزیز ہُوتی ہے روزی حَلال کی وہ ساتھ دینا چاہے تو قِسمت بھی ساتھ دے اَب اِس میں فَلسَفے کی ضَرورت نہ فال کی جب سے پتہ چلا کہ سکوں چھینتی ہے یہ نفرت، سبھی نے گاؤں سے باہر نکال کی اے ہجر یار بنتا ہے تیرا بھی شکریہ تو نے خزاں سے میری رفاقت بَحال کی...
  2. احمد وصال

    مرا یہ واہمہ بالکل بجا ہے

    ترے کھونے کا جو دھڑکا لگا ہے مرا یہ واہمہ بالکل بجا ہے خزاں سے جو مرا پالا پڑا ہے ہر ایک شے سے یہ رشتہ دیرپا ہے جو شادابی زمیں پہ چار سو ہے مرے پرکھوں کے محنت کا صلہ ہے کٹے گی کس طرح یہ ہجر کی شب اگرچہ طاق میں جلتا دیا ہے اسے مجھ سے محبت ہو گئی ہے یقیناً یہ بھی کوئی معجزہ ہے اکیلا بیٹھ کر...
Top