اگر ہے جذبۂ تعمیر زندہ

  1. محمد تابش صدیقی

    احمد ندیم قاسمی نظم: اگر ہے جذبۂ تعمیر زندہ

    اگر ہے جذبۂ تعمیر زندہ ٭ اگر ہے جذبۂ تعمیر زندہ تو پھر کس چیز کی ہم میں کمی ہے جہاں سے پھول ٹوٹا تھا وہیں سے کلی سی اک نمایاں ہو رہی ہے جہاں بجلی گری تھی اب وہی شاخ نئے پتے پہن کر تن گئی ہے خزاں سے رک سکا کب موسمِ گل یہی اصلِ اصولِ زندگی ہے اگر ہے جذبۂ تعمیر زندہ تو پھر کس چیز کی ہم میں...
Top