اقبال عظیم شاعری

  1. اَبُو مدین

    اقبال عظیم اپنے مرکز سے اگر دور نکل جاؤ گے۔ (اقبال عظیم)

    اپنے مرکز سے اگر دور نکل جاؤ گے خواب ہو جاؤ گے، افسانوں میں ڈھل جاؤ گے اب تو چہروں کے خد و خال بھی پہلے سے نہیں کس کو معلوم تھا تم اتنے بدل جاؤ گے اپنے پرچم کا کہیں رنگ بھلا مت دینا سرخ شعلوں سے جو کھیلو گے تو جل جاؤ گے دے رہے ہیں تمہیں جو لوگ رفاقت کا فریب ان کی تاریخ پڑھو گے تو دہل جاؤ گے...
  2. ابو المیزاب اویس

    اب تو بس ایک ہی دھن ہے کہ مدینہ دیکھوں (پروفیسر سیّد اقباؔل عظیم)

    آخری وقت میں کیا رونقِ دنیا دیکھوں اب تو بس ایک ہی دُھن ہے کہ مدینہ دیکھوں از اُفق تا بہ اُفق ایک ہی جلوہ دیکھوں جس طرف آنکھ اٹھے روضئہ والا دیکھوں عاقبت میری سنور جائے جو طیبہ دیکھوں دستِ امروز میں آئینہ فردا دیکھوں میں کہاں ہوں ، یہ سمجھ لوں تو اٹھاؤں نظریں دل سنبھل جائے تو میں جانبِ خضرا...
Top