افسانہ
n کابلی والا کی واپسی
n انور قمر
کابلی والے کے ہونٹ لرزے
’’ اچھا صاحب اب میں چلوں۔۔۔ وقت کم ہے۔ کچھ سامان بھی خریدنا ہے۔ صبح چار بجے کی گاڑی ہے۔‘‘
’’ہاں خان۔‘‘جیسے میں نیند سے جاگا۔ کوئی دردناک خواب دیکھتے دیکھتے چونکا۔
’’اب کب آؤ گے خان ؟میں نے اس کے دونوں ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں تھام...